۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
مولانا سبط حیدر اعظمی

حوزہ/ حوزہ علمیہ آیت اللہ العظمی خامنہ ای، بھیکپور، سیوان کی جانب سے بہار میں ایام فاطمیہ سے قبل محبان ام الائمہ کے عنوان سے ایک مجلس عزاکا نعقاد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سیوان/ حوزہ علمیہ آیت اللہ العظمی خامنہ ای، بھیکپور، سیوان کی جانب سے بہار میں ایام فاطمیہ سے قبل محبان ام الائمہ کے عنوان سے ۱۳جنوری ۲۰۲۱عیسوی کو ایک مجلس عزاکا نعقاد کیا گیا۔

منتظمین نے خبر دیتے ہوئے یہ بتایا کہ اس عنوان کا اس سال یہ چھٹا دور ہے، ایام فاطمیہ کے پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے مرحوم منظور دوعالم رضوی کے ایصال ثواب کے لئے مجلس رکھی گئی۔

رپورٹ کے مطابق منظور دوعالم صوبہ بہار کے عظیم اور بزرگ سوزخوان تھے، آپکی یہ خوبی تھی کہ جہاں بھی مجالس عزا، دینی اجتماعی پروگرام منعقدہوا کرتا تھا تو زندگی کے آخری حصہ تک اسمیں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے اور شرکت کیا کرتے تھے۔ مرحوم نے سرزمین بھیک پور میں بہت کچھ اساسہ چھوڑا کہ انکے گھر اور خاندان والے ضرور اسے آگے بڑھانے کی کوشش کرینگے۔

راہ انسانیت کا یہ ہمیشہ پیغام رہتاہے کہ ہر بچے کی ذمہ داری ہے والدین کے آثارکی حفاظت کرے اور انکے نیک نامی کا سبب بنے، کتب تاریخ میں موجود ہے جس طرح والدین اپنے بچوں کو زندگی میں حفاظت کیاکرتے ہیں اسی طرح  دنیا سے جانے کے بعد بھی، مرحوم کے آثار میں دیگر چیزوں کے علاوہ انکے  باقیات الصالحات کے لئے انکے بچے اور بچیاں ہیں جو ذاکر، شاعر، سوزخوان، عالم، مترجم، مولف اور دینی سماجی معاشرے میں بہت زیادہ فعال پائے جاتے ہیں۔

آیئے ہم سبھی ایسے پاکیزہ ارواح کے لئے ایک سورہ فاتحہ کا اہتمام کریں۔ پروگرام میں سب سے پہلے تلاوت کلام مجید پھرسوزخوانی کا اہتمام کیا گیا جسے سید غلام نجف اور انکے ہمنوا نے بنحو احسن انجام دئے، اس پروگرام میں ننھا مداح علی اصغر لکھنو سے چلکر نظم میں فاطمیہ پیغام دینے آیا وہ جواد سمندپوری تھا، مجلس کو کامیاب بنانے میں بھرپور حق اداکیا، اس پروگرام میں محترم سید عارف عباس رضوی خطیب افریقہ اور شاعر اھلبیتؑ ڈاکٹر اعجاز بھیک پوری نے بھی اپنے بلند اشعار سے سامعین کے قلوب کو منور کئے۔

آخر میں اس مجلس کو خطاب کرنے کے لئے منبر پر تشریف لائے حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سبط حیدر اعظمی! مولانا نے والدین کی اہمیت پر بھر پور روشنی ڈالی، آپ نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا جو سنہرا موقع ہے اسے ہاتھ سے جانے نہ دینا اور جتنا ممکن ہو والدین کی خدمت کرو کیونکہ ایسا کرنے سے خدا، اہل بیتؑ، ائمہ معصومینؑ، مراجع عظام اور نیک و مخلص لوگ کی دعائیں شامل حال رہتی ہیں پھر تو رحمت کا دراوازہ کھلنے لگتاہے، آخر میں مصایب پڑھکر مجلس عزا کو تمام کیا۔                                                                                                                                                              

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .